روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور مغربی دارالحکومتوں کے درمیان لفظی جنگ سرخ لکیروں سے اس پار ہو چکی جب روس نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے رہنما ولادیمیر پوٹن کو جنگی مجرم قرار دینے کی مذمت کی۔

کرملین نے کہا ہے کہ بائیڈن کا یہ دعویٰ کرنا کہ پوٹن یوکرائن کے بحران کے سلسلہ میں جنگی مجرم ہے تو یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس سے ایک ایسے ملک کے رہنما کی جانب سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے جس نے دنیا بھر کے تنازعات میں شہریوں کو ہلاک کیا ہے اور کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہمارے صدر اعلیٰ درجے کی دانشمندی، بصیرت اور ثقافت کے حامل بین اور وہ الاقوامی شخصیت بھی ہیں اور ایسے بیانات قطعی طور پر ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 18  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15816]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]