روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور مغربی دارالحکومتوں کے درمیان لفظی جنگ سرخ لکیروں سے اس پار ہو چکی جب روس نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے رہنما ولادیمیر پوٹن کو جنگی مجرم قرار دینے کی مذمت کی۔

کرملین نے کہا ہے کہ بائیڈن کا یہ دعویٰ کرنا کہ پوٹن یوکرائن کے بحران کے سلسلہ میں جنگی مجرم ہے تو یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس سے ایک ایسے ملک کے رہنما کی جانب سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے جس نے دنیا بھر کے تنازعات میں شہریوں کو ہلاک کیا ہے اور کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہمارے صدر اعلیٰ درجے کی دانشمندی، بصیرت اور ثقافت کے حامل بین اور وہ الاقوامی شخصیت بھی ہیں اور ایسے بیانات قطعی طور پر ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 18  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15816]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]