روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس اور مغرب کے درمیان لفظوں کی جنگ سرخ لکیروں سے پار ہو چکی ہے

کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل کیو میں ایک یوکرائنی فوجی کے پیچھے ایک گودام پر روسی بمباری کے بعد آگ کی لپیٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور مغربی دارالحکومتوں کے درمیان لفظی جنگ سرخ لکیروں سے اس پار ہو چکی جب روس نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے رہنما ولادیمیر پوٹن کو جنگی مجرم قرار دینے کی مذمت کی۔

کرملین نے کہا ہے کہ بائیڈن کا یہ دعویٰ کرنا کہ پوٹن یوکرائن کے بحران کے سلسلہ میں جنگی مجرم ہے تو یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس سے ایک ایسے ملک کے رہنما کی جانب سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے جس نے دنیا بھر کے تنازعات میں شہریوں کو ہلاک کیا ہے اور کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہمارے صدر اعلیٰ درجے کی دانشمندی، بصیرت اور ثقافت کے حامل بین اور وہ الاقوامی شخصیت بھی ہیں اور ایسے بیانات قطعی طور پر ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 18  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15816]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]