الحجرف: یمن کے مشورے شرکت کرنے افراد کے ساتھ ہی ہوں گے

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو کل ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو کل ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

الحجرف: یمن کے مشورے شرکت کرنے افراد کے ساتھ ہی ہوں گے

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو کل ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل کو کل ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے اعلان کیا ہے کہ کونسل 29 مارچ سے 7 اپریل کے دوران ریاض میں جنرل سیکرٹریٹ کے ہیڈ کوارٹر میں خلیجی سرپرستی میں یمن اور یمنی مشاورت کی میزبانی کرے گی۔

گزشتہ روز ریاض میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران الحجرف نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ دعوت نامے تمام یمنی جماعتوں اور فریق کو بھیجے جائیں گے اور جو لوگ بھی آئیں گے ان کی شرکت کے ساتھ جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں یہ پروگرام منعقد ہوں گے اور مجھے امید ہے کہ ہر کوئی اس میں شرکت کرے گا اور یہ موقع ضائع نہیں ہوگا۔

الحجرف نے اشارہ کیا ہے کہ مشاورت کا مقصد فریقین پر زور دینا ہے کہ وہ ایک جامع جنگ بندی کو قبول کریں، امن مذاکرات میں داخل ہوں، ریاستی اداروں کو مضبوط کریں اور یمنی سرزمین پر اپنے فرائض سرانجام دیں، استحکام، سلامتی اور امن کو بحال کریں اور پائیدار یمن کے لیے یمنی مشوروں سے ایک میکانزم تیار کریں جس سے تمام اداروں کے ساتھ مل کر ایک شراکتی سیاسی ادارہ قائم ہو تاکہ داخلی فرنٹ کو متحد کیا جا سکے اور ریاض معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 18  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15816]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]