لیبیا کی دونوں حکومتوں کے درمیان کشیدگی کی سطح بلند ہو چکی ہے

محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
TT

لیبیا کی دونوں حکومتوں کے درمیان کشیدگی کی سطح بلند ہو چکی ہے

محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
لیبیا کی "استحکام" اور "اتحاد" حکومتوں کے درمیان تناؤ کی سطح اس وقت بڑھ گئی جب فتحی باشاغا کی سربراہی میں "استحکام" حکومت نے "اتحاد" حکومت کے صدر عبد الحمید دبیبہ پر الزام لگایا کہ وہ اپنے وفادار ملیشیاؤں میں سے مسلح افراد کو مالی امداد دے کر ملک میں دوبارہ جنگ کو بھڑکانا چاہتے ہیں۔

"استحکام" کی حکومت میں وزیر صحت اور اس کے سرکاری ترجمان عثمان عبدالجلیل نے کل شام ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیانات میں کہا ہے کہ دبیبہ جنگ کو بھڑکانا چاہتے ہیں اور وہ لاکھوں کی تعداد میں ملیشیاؤں کو ایسے وقت میں ہتھیار خریدنے کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں جب شہری ادویات اور خوراک خریدنے کے قابل نہیں ہیں تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ نئی حکومت جنگ چھڑنے کی اجازت نہیں دے گی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پرامن اور قانونی طریقے سے اقتدار کے حوالے کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جیسا کہ انہوں نے کہا ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15819]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]