لیبیا کی دونوں حکومتوں کے درمیان کشیدگی کی سطح بلند ہو چکی ہے

محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
TT

لیبیا کی دونوں حکومتوں کے درمیان کشیدگی کی سطح بلند ہو چکی ہے

محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
محمد المنفی کو دارالحکومت میں پارلیمانی امیدواروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مجلس)
لیبیا کی "استحکام" اور "اتحاد" حکومتوں کے درمیان تناؤ کی سطح اس وقت بڑھ گئی جب فتحی باشاغا کی سربراہی میں "استحکام" حکومت نے "اتحاد" حکومت کے صدر عبد الحمید دبیبہ پر الزام لگایا کہ وہ اپنے وفادار ملیشیاؤں میں سے مسلح افراد کو مالی امداد دے کر ملک میں دوبارہ جنگ کو بھڑکانا چاہتے ہیں۔

"استحکام" کی حکومت میں وزیر صحت اور اس کے سرکاری ترجمان عثمان عبدالجلیل نے کل شام ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیانات میں کہا ہے کہ دبیبہ جنگ کو بھڑکانا چاہتے ہیں اور وہ لاکھوں کی تعداد میں ملیشیاؤں کو ایسے وقت میں ہتھیار خریدنے کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں جب شہری ادویات اور خوراک خریدنے کے قابل نہیں ہیں تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ نئی حکومت جنگ چھڑنے کی اجازت نہیں دے گی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پرامن اور قانونی طریقے سے اقتدار کے حوالے کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جیسا کہ انہوں نے کہا ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15819]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]