الشرق الاوسط سے جعجع کی گفتگو: عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی کوئی پرواہ نہیں ہے

اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

الشرق الاوسط سے جعجع کی گفتگو: عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی کوئی پرواہ نہیں ہے

اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
اتوار کی صبح جازان میں تیل کی تنصیب کو نشانہ بنانے والے حوثی ڈرون کو سعودی دفاعی کے ذریعہ روکنے کے بعد آگ بجھانے کی کارروائیوں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ لبنان اور عرب تعلقات میں دراڑ  اور خاص طور پر خلیج کے ساتھ اسے ختم کر دیا جائے گا اور اس کا مقصد تعاون کو اس طریقے سے فعال کیا جا سکے جس سے لبنان کو بحران کے خاتمے میں مدد ملے اور لبنانیوں کے مصائب دور ہو سکیں جبکہ لبنانی فورسز پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مئی کے وسط میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حزب اللہ اور آزاد محب وطن تحریک کی شکست سے لبنان-خلیج تعلقات کے بحران کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ عربوں کو قاسم سلیمانی کے لبنان کی پرواہ نہیں ہے جو ایرانی انقلابی گارڈ کے جنرل تھے اور عراق میں تقریباً دو سال کے دوران ایک امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔(۔۔۔)

پیر 18 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 21  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15819]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]