البرہان: میں نے اپنے ملک کے فائدے کے لیے خرطوم کے نہیں کو توڑا ہے

البرہان: میں نے اپنے ملک کے فائدے کے لیے خرطوم کے نہیں کو توڑا ہے
TT

البرہان: میں نے اپنے ملک کے فائدے کے لیے خرطوم کے نہیں کو توڑا ہے

البرہان: میں نے اپنے ملک کے فائدے کے لیے خرطوم کے نہیں کو توڑا ہے
سوڈانی عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے تمام مشکل حالات میں اپنے ملک کے لیے سعودی عرب کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور حوثی باغیوں کے بار بار کیے جانے والے حملوں کی مذمت بھی کی ہے اور یاد رہے کہ یہ حملے ملک بلکہ پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں۔

ریاض میں الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں البرہان نے سعودی سرمایہ کاری کے ایک بڑے اقدام کا انکشاف کیا ہے جو سوڈان میں مناسب ماحول پیدا کرنے کے لیے کام کرے گا تاکہ جلد ہی وہاں کے ماحول کو درست کیا جا سکے۔(۔۔۔)

بدھ 20 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 23  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15821]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]