تیل کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئیں ہیں

کل کے سیشن میں کمی اور اضافے کے درمیان غیر مستحکم لین دین کا مشاہدہ کیا گیا یہاں تک کہ برینٹ 120 ڈالر سے تجاوز کر گیا (رائٹرز)
کل کے سیشن میں کمی اور اضافے کے درمیان غیر مستحکم لین دین کا مشاہدہ کیا گیا یہاں تک کہ برینٹ 120 ڈالر سے تجاوز کر گیا (رائٹرز)
TT

تیل کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئیں ہیں

کل کے سیشن میں کمی اور اضافے کے درمیان غیر مستحکم لین دین کا مشاہدہ کیا گیا یہاں تک کہ برینٹ 120 ڈالر سے تجاوز کر گیا (رائٹرز)
کل کے سیشن میں کمی اور اضافے کے درمیان غیر مستحکم لین دین کا مشاہدہ کیا گیا یہاں تک کہ برینٹ 120 ڈالر سے تجاوز کر گیا (رائٹرز)
گزشتہ روز تیل کی قیمتیں 120 ڈالر فی بیرل کی رکاوٹ کو عبور کر گئیں ہیں جس کی وجہ بحیرہ کیسپین پائپ لائن کے ذریعے روس اور قازقستان سے خام تیل کی برآمدات میں رکاوٹ اور امریکی تیل کے ذخائر میں 2.5 ملین بیرل کی اچانک کمی آئی ہے۔

بحیرہ کیسپین پائپ لائن میں خلل جو کہ دنیا میں خام تیل کی ترسیل کی سب سے بڑی پائپ لائنوں میں سے ایک ہے توانائی کی فراہمی کے دباؤ میں ایک نیا عنصر بن گیا ہے اور روس کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات میں دو ماہ لگ سکتے ہیں جس سے تیل کی عالمی پیداوار میں تقریباً 1 فیصد یا 10 لاکھ بیرل یومیہ کمی واقع ہو گی۔

برینٹ کروڈ کل 17:52 جی ایم ٹی کے ساتھ فوری طور پر 4.8 فیصد بڑھ کر 121.13 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے اور اس سے قبل قیمت 114.45 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کی قیمت 4.50 فیصد بڑھ کر 114.23 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے اور اس سے قبل یہ گر کر 108.38 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔(۔۔۔)

جمعرات 21 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 24  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15822]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]