مغرب متحد ہو کر روس اور چین کو خبردار کررہا ہے

نیٹو رہنماؤں کو گزشتہ روز برسلز میں اپنے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نیٹو رہنماؤں کو گزشتہ روز برسلز میں اپنے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مغرب متحد ہو کر روس اور چین کو خبردار کررہا ہے

نیٹو رہنماؤں کو گزشتہ روز برسلز میں اپنے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نیٹو رہنماؤں کو گزشتہ روز برسلز میں اپنے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز برسلز میں مغربی رہنماؤں نے روس کے خلاف اپنی صفوں کو متحد کیا ہے اور یوکرین کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے اور یہ ایک ہی دن میں منعقدہ تین سربراہی اجلاسوں، شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو)، گروپ آف سیون سربراہی اجلاس اور یورپی سربراہی اجلاس کے دوران ہوا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے خلاف آنے والے مہینوں میں مغربی جماعتوں کو متحد رہنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور بائیڈن نے روس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی پابندیاں ایک رکاوٹ نہیں بنتی ہیں لیکن وہ اس تکلیف میں اضافہ کرتی ہیں جو ہم روس کو پہنچا سکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم متحد رہیں اور اب سے ایک ماہ یا ایک سال بعد اپنے اس اتحاد کو کھونے نہیں دیں گے۔

نیٹو ممالک نے چین کو روس کی فوجی اور اقتصادی مدد کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا ہے اور اس کے بجائے اس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو امن کو فروغ دینے اور یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے استعمال کرے۔(۔۔۔)

جمعہ 22 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 25  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15823]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]