صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ

صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ
TT

صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ

صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ
عراق کے سیاسی منظر کو عام انتخابات کے انعقاد کے 5 ماہ سے زائد عرصے بعد سیاسی قوتوں کے درمیان کشیدگی کا مشاہدہ ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی مقابلہ آرائی ٹکراؤ میں تبدیل ہو گئی ہے جس کے سبب لوگوں میں خوف اور اضطراب پیدا ہو ہے اور یہ خدشات صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے کل (ہفتہ) کو ہونے والے انتخابی اجلاس کے موقع پر مزید قوی ہو چکے ہیں۔

اس مبارکبادی کے استثنا کے ساتھ جو سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کے ایک رکن کے طور پر کل تینوں اتحاد (سیو دی ہوم لینڈ) جو صدر موومنٹ (شیعہ)، ڈیموکریٹک پارٹی (کردش) اور خودمختاری اتحاد (سنی) پر مشتمل ہے کو دی ہے اتحاد کو ان گروپوں کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات ملے ہیں جو " فریم ورک" اور اس سے وابستہ جماعتوں اور ایران نواز دھڑوں نے دئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 22 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 25  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15823]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]