صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3553291/%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A8%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7
صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
صدارتی انتخابی اجلاس کے موقع پر عراق میں سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کا مشاہدہ
عراق کے سیاسی منظر کو عام انتخابات کے انعقاد کے 5 ماہ سے زائد عرصے بعد سیاسی قوتوں کے درمیان کشیدگی کا مشاہدہ ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی مقابلہ آرائی ٹکراؤ میں تبدیل ہو گئی ہے جس کے سبب لوگوں میں خوف اور اضطراب پیدا ہو ہے اور یہ خدشات صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے کل (ہفتہ) کو ہونے والے انتخابی اجلاس کے موقع پر مزید قوی ہو چکے ہیں۔
اس مبارکبادی کے استثنا کے ساتھ جو سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے کوآرڈینیٹنگ فریم ورک کے ایک رکن کے طور پر کل تینوں اتحاد (سیو دی ہوم لینڈ) جو صدر موومنٹ (شیعہ)، ڈیموکریٹک پارٹی (کردش) اور خودمختاری اتحاد (سنی) پر مشتمل ہے کو دی ہے اتحاد کو ان گروپوں کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات ملے ہیں جو " فریم ورک" اور اس سے وابستہ جماعتوں اور ایران نواز دھڑوں نے دئے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)