وائٹ ہاؤس اور کرملین نے قطع تعلقات کے سلسلہ میں لگائے باہمی الزامات https://urdu.aawsat.com/home/article/3556516/%D9%88%D8%A7%D8%A6%D9%B9-%DB%81%D8%A7%D8%A4%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%82%D8%B7%D8%B9-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
وائٹ ہاؤس اور کرملین نے قطع تعلقات کے سلسلہ میں لگائے باہمی الزامات
کل لویو کے مضافات میں روسی بمباری کے بعد غیر معمولی لگی آگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں کل وارسو کے اندر یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا اور وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کے ساتھ ملاقات کے دوران صدر بائیڈن کو اپنے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے بیچ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
وائٹ ہاؤس اور کرملین نے قطع تعلقات کے سلسلہ میں لگائے باہمی الزامات
کل لویو کے مضافات میں روسی بمباری کے بعد غیر معمولی لگی آگ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں کل وارسو کے اندر یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا اور وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کے ساتھ ملاقات کے دوران صدر بائیڈن کو اپنے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے بیچ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل (ہفتہ) کو وائٹ ہاؤس اور کرملین نے یوکرین کی جنگ کے سلسلہ میں دونوں ممالک کے درمیان مکمل قطع تعلقات کے خطرے کے درمیان ایک دوسرے پر بھاری صلاحیت والے الزامات لگائے ہیں۔
گزشتہ روز پولینڈ کے دورے کے دوسرے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن پر ایک پرتشدد حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدا کے لیے یہ شخص اقتدار میں نہیں رہ سکتا ہے لیکن وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے فوری طور پر یہ واضح کیا ہے کہ بائیڈن روس میں حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ پوٹن کو اپنے پڑوسیوں کو دھونس دینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔