جنیوا میں دمشق کی دستاویزات: حکومت کو نقصان پہنچانا غداری ہے اور فوج کو نقصان پہنچانا جرم ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3556521/%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%AA-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D9%82%D8%B5%D8%A7%D9%86-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D9%82%D8%B5%D8%A7%D9%86
جنیوا میں دمشق کی دستاویزات: حکومت کو نقصان پہنچانا غداری ہے اور فوج کو نقصان پہنچانا جرم ہے
جنیوا میں شامی حکومت کے وفد کی طرف سے جمع کرائی گئی ایک دستاویز - جنیوا میں حزب اختلاف کی مذاکراتی باڈی کے وفد کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویز کو دیکھا جا سکتا ہے
جنیوا میں دمشق کی دستاویزات: حکومت کو نقصان پہنچانا غداری ہے اور فوج کو نقصان پہنچانا جرم ہے
جنیوا میں شامی حکومت کے وفد کی طرف سے جمع کرائی گئی ایک دستاویز - جنیوا میں حزب اختلاف کی مذاکراتی باڈی کے وفد کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویز کو دیکھا جا سکتا ہے
"میں نہ آپ کا دوست ہوں اور نہ ہی آپ کا بھائی، آپ صرف ایک ساتھی ہیں" یہ دمشق سے آنے والے وفد کے ایک رکن کا آئینی کمیٹی کے اس اجلاس میں دوسری طرف سے آنے والے کسی فرد کے سلسلہ میں ایک تبصرہ ہے جو جنیوا میں جمعے کی شام کو ختم ہوا۔
یہ زبانی ہے، تحریری طور پر جوابی کاغذات جو جمع کرائے گئے تھے اور جن کا متن الشرق الاوسط نے حاصل کیا تھا اس سے شرکاء کے درمیان خلیج کی گہرائی کا پتہ چلتا ہے اور وفد کے اس سربراہ کی طرف سے جمع کرائی گئی ایک دستاویز جنہیں حکومت کی طرف سے احمد الکزبری نامزد کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا استعمال کرکے یا اسے دھمکا کے، اس کے خلاف اکسا کر یا ملک یا ریاست کے علاقہ کے خلاف جارحیت کی حوصلہ افزائی کرکے، دشمن جماعتوں کے ساتھ بات چیت اور کسی بھی بیرونی فریق کے ساتھ کسی بھی طرح سے تعلق قائم کرکے جس سے قومی مفادات کو نقصان پہنچے حکومت کے سیاسی نظام کی خلاف ورزی کرنا سنگین غداری کا ارتکاب کرنا کہلائے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]