باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
TT

باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
لیبیا میں موجودہ سیاسی تعطل کے تسلسل کی روشنی میں عبد الحمید دبیبہ کی سربراہی میں اتحاد حکومت کی طرف سے طرابلس میں اقتدار سونپنے سے انکار کے نتیجے میں فتحی باشاغا کی سربراہی میں نئی "استحکام حکومت" نے اس بات کی تلاش شروع کر دی ہے جسے اس سے وابستہ ذرائع نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کے طور پر بیان کیا ہے۔

باشاغا کے قریبی ذرائع نے بتایا ہےکہ ان کی ٹیم جو دارالحکومت میں جلد سے جلد اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے وہاں دبیبہ حکومت کی موجودگی کی وجہ سے پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وقت کے خلاف کام کر رہی ہے۔

اگرچہ انہی ذرائع نے جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے باشاغا کے اس عزم کی تصدیق کی ہے جسے انہوں نے طرابلس میں پرامن اور خون کے بغیر داخلہ قرار دیا ہے لیکن انہوں نے ان حلوں کے مواد کو ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا اعلان کرنے سے پہلے ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 24 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 27  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15825]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]