باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
TT

باشاغا طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کی تلاش میں ہیں

تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
تیونس میں لیبیا کی سپریم کونسل کے نمائندوں کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے ذریعے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ کا مشن)
لیبیا میں موجودہ سیاسی تعطل کے تسلسل کی روشنی میں عبد الحمید دبیبہ کی سربراہی میں اتحاد حکومت کی طرف سے طرابلس میں اقتدار سونپنے سے انکار کے نتیجے میں فتحی باشاغا کی سربراہی میں نئی "استحکام حکومت" نے اس بات کی تلاش شروع کر دی ہے جسے اس سے وابستہ ذرائع نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کے لیے خفیہ حل کے طور پر بیان کیا ہے۔

باشاغا کے قریبی ذرائع نے بتایا ہےکہ ان کی ٹیم جو دارالحکومت میں جلد سے جلد اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے وہاں دبیبہ حکومت کی موجودگی کی وجہ سے پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وقت کے خلاف کام کر رہی ہے۔

اگرچہ انہی ذرائع نے جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے باشاغا کے اس عزم کی تصدیق کی ہے جسے انہوں نے طرابلس میں پرامن اور خون کے بغیر داخلہ قرار دیا ہے لیکن انہوں نے ان حلوں کے مواد کو ظاہر کرنے سے گریز کیا ہے جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا اعلان کرنے سے پہلے ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 24 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 27  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15825]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]