ریاض میں سب سے بڑی عالمی انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3557166/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%8C-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B1%D8%B4%D9%BE-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
ریاض میں سب سے بڑی عالمی انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا ہوا آغاز
آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
ریاض: بندر مسلم
TT
TT
ریاض میں سب سے بڑی عالمی انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا ہوا آغاز
آج اتوار کو سعودی دارالحکومت میں سب سے بڑی عالمی کاروباری کانفرنس کا آغاز ہو رہا ہے (اے ایف پی)
سعودی عرب کے ولی عہد اور اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں عالمی کاروباری کانفرنس (جی ای سی) کی سرگرمیاں آج (اتوار) سے کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں شروع ہوں گی اور یہ سعودی دارالحکومت ریاض میں جنرل اتھارٹی فار سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے زیر اہتمام "منشآت" گلوبل انٹرپرینیورشپ نیٹ ورک کے تعاون سے ہو رہا ہے۔
اس کانفرنس میں جو کاروباری ماحول میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی تقریب ہے اس میں 180 ممالک کے سرمایہ کار، ماہرین اور فیصلہ ساز شرکت کریں گے تاکہ سٹریٹجک موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور اس میں انٹرپرینیورشپ کے لیے ایک متحد عالمی نظام کی تعمیر اور دنیا بھر میں کاروباری افراد کو اپنے کاروبار کو برقرار رکھنے اور بڑھانے میں مدد کرنا شامل ہے اور وبائی امراض کے بعد کے دور میں کام کے لیے نئے عالمی رجحانات کا جاننا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)