یوکرین نے روس پر اسے تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا لگایا الزام https://urdu.aawsat.com/home/article/3557831/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%84%DA%AF%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
یوکرین نے روس پر اسے تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا لگایا الزام
ایک یوکرینی فوجی کو کل کھارکیو میں گولہ باری سے تباہ شدہ علاقائی ہیڈ کوارٹر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یوکرین کے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کیریلو بوڈانوف نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے ملک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جیسا کہ شمالی اور جنوبی کوریا کی تقسیم کے وقت ہوا ہے اور انہوں نے اس ملک کی تقسیم کو روکنے کے لیے ایک شامل گوریلا جنگ شروع کرنے کا عزم کیا ہے اور بڈانوف نے ایک بیان میں دوسری جنگ عظیم کے بعد کوریا کی تقسیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درحقیقت یوکرین میں شمالی اور جنوبی کوریا کے قیام کی کوشش ہے۔
ڈونیٹسک اور لوہانسک علاقوں کے مستقبل کے لیے متوقع پیش رفت کے آثار وہاں فوجی آپریشن کے خاتمے کے بعد نمودار ہوئے ہیں اور لوگانسک کے علاقے نے قرم کے منظر نامے کے مطابق روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ابخازیہ روسیوں کی طرف سے یوکرین میں دشمنی میں حصہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]