یوکرین نے روس پر اسے تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا لگایا الزام

ایک یوکرینی فوجی کو کل کھارکیو میں گولہ باری سے تباہ شدہ علاقائی ہیڈ کوارٹر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک یوکرینی فوجی کو کل کھارکیو میں گولہ باری سے تباہ شدہ علاقائی ہیڈ کوارٹر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یوکرین نے روس پر اسے تقسیم کرنے کی کوشش کرنے کا لگایا الزام

ایک یوکرینی فوجی کو کل کھارکیو میں گولہ باری سے تباہ شدہ علاقائی ہیڈ کوارٹر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک یوکرینی فوجی کو کل کھارکیو میں گولہ باری سے تباہ شدہ علاقائی ہیڈ کوارٹر سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یوکرین کے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کیریلو بوڈانوف نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے ملک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جیسا کہ شمالی اور جنوبی کوریا کی تقسیم کے وقت ہوا ہے اور انہوں نے اس ملک کی تقسیم کو روکنے کے لیے ایک شامل گوریلا جنگ شروع کرنے کا عزم کیا ہے اور بڈانوف نے ایک بیان میں دوسری جنگ عظیم کے بعد کوریا کی تقسیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درحقیقت یوکرین میں شمالی اور جنوبی کوریا کے قیام کی کوشش ہے۔

ڈونیٹسک اور لوہانسک علاقوں کے مستقبل کے لیے متوقع پیش رفت کے آثار وہاں فوجی آپریشن کے خاتمے کے بعد نمودار ہوئے ہیں اور لوگانسک کے علاقے نے قرم کے منظر نامے کے مطابق روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ابخازیہ روسیوں کی طرف سے یوکرین میں دشمنی میں حصہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 28  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15826]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]