ابو الغیط: ایران کو عرب ممالک میں اپنی مہم جوئی بند کرنی چاہیےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3557836/%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D8%A7%D9%84%D8%BA%DB%8C%D8%B7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%81%D9%85-%D8%AC%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D9%86%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%8C-%DA%86%D8%A7%DB%81%DB%8C%DB%92
ابو الغیط: ایران کو عرب ممالک میں اپنی مہم جوئی بند کرنی چاہیے
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کو دیکھا ج سکتا ہے (اے پی)
عرب ریاستوں کی لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ویانا میں جاری جوہری مذاکرات کے دوران امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ مفاہمت سے ایرانی جوہری خطرہ ختم ہونے کو نہیں ہے اور ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عرب سرزمین میں اپنی مہم جوئیوں کو روکے اور عرب مسائل کو مغربی دنیا اور اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے کارڈز کے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
نیویارک میں اپنے قیام کے دوران الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں ابو الغیط نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثی گروپ کی جانب سے سعودی عرب کو نشانہ بنانا خوفناک اور قابل مذمت ہے اور جیسا کہ ابو الغیط نے اشارہ کیا ہے کہ بعض عرب ممالک شامی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہیں انھوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کو نومبر کے اوائل میں جزائر میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]