عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیں

فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عباس سے اردن کے شاہ کی گفتگو: ہم چیلنجوں کے باوجود آپ کے ساتھ کھڑے ہیں

فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فلسطینی صدر محمود عباس اور اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کو کل رام اللہ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ عبد اللہ دوم نے گزشتہ روز راملہ میں ملاقات کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کو یقین دلایا ہے کہ اردن تمام چیلنجوں کے باوجود ہمیشہ فلسطینی بھائیوں اور ان کے حقوق کے ساتھ رہے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ خطہ انصاف اور استحکام کے بغیر فلسطینی حکومت کے دو ریاستی حل پر مبنی مسئلہ کے جامع حل بغیر سلامتی اور استحکام سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا جس کے لیے 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔

شاہ عبد اللہ دوم کے رام اللہ کا یہ دورہ 5 سالوں میں اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہے اور یہ خطے میں ایک شدید سیاسی تحریک کے درمیان آیا ہے جس نے متعدد سیکیورٹی مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 26 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 29  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15827]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]