یوکرین جنگ کے مذاکرات غیر جانبداری اور ضمانتوں پر مرکوز ہیں

گزشتہ روز استنبول میں روسی اور یوکرائنی وفود کو مذاکرات کے نئے دور کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز استنبول میں روسی اور یوکرائنی وفود کو مذاکرات کے نئے دور کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یوکرین جنگ کے مذاکرات غیر جانبداری اور ضمانتوں پر مرکوز ہیں

گزشتہ روز استنبول میں روسی اور یوکرائنی وفود کو مذاکرات کے نئے دور کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز استنبول میں روسی اور یوکرائنی وفود کو مذاکرات کے نئے دور کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز استنبول میں روسی اور یوکرائنی وفود کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا دور یوکرین کی ریاست کی غیر جانبداری اور بین الاقوامی ضمانتوں پر مرکوز رہا ہے۔

یوکرائنی وفد نے ایک پانچ آئٹم پر مشتمل منصوبہ پیش کیا ہے جسے روسی فریق نے پہلا تعمیری قدم قرار دیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کا مطالعہ کرے گا اور اسے صدر ولادیمیر پوٹن کے سامنے پیش کرے گا تاکہ اس پر روسی ردعمل تیار کیا جا سکے اور اس منصوبے کی شرائط میں بین الاقوامی قانونی ضمانتوں کے تحت مستقل بنیادوں پر یوکرین کو غیر جانبدار، غیر جوہری ریاست اور کسی بھی اتحاد سے باہر قرار دینا شامل ہے، دوسرا قرم اور ڈونباس پر حفاظتی ضمانتوں کی عدم تعمیل ہے، یعنی یوکرین کی طرف سے فوجی ذرائع کے ذریعہ ان کی بحالی کی کوشش کو ترک کرنا ہے، تیسرا یوکرین کا غیرجانبداری ہونا اور غیر ملکی فوجی اڈوں اور یونٹس کی تعیناتی اور روس سمیت ضامن ریاستوں کی رضامندی کے بغیر فوجی مشقوں کی میزبانی سے گریز کرنا ہے، چوتھا روس یوکرین کے یورپی یونین میں شمولیت کی مخالفت نہیں کرے گا اور آخر میں یوکرین نے درخواست کی ہے کہ اس فیصلے کو دونوں ممالک کے صدر کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں حتمی شکل دی جائے۔(۔۔۔)

بدھ 27 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 30  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15828]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]