تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3562691/%D8%AA%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%DA%88%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
تیل کی منڈی کے استحکام کے سلسلہ میں سعودی اور متحدہ عرب امارات کا ہوا دباؤ
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان، سہیل المزروعی اور مسرور بارزانی کو کل ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اس بات کی تصدیق کیا ہے کہ فی الحال توجہ تیل کی منڈی میں توازن حاصل کرنے اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے پر مرکوز ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سپلائی کی حفاظت اولین ترجیح میں ہے اور اوپیک پلس اتحاد کا کردار مارکیٹ کے استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
اوپیک پلس اتحاد کے ممالک نے واضح کیا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ کو سیاست میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے جبکہ سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کر رہے ہیں اور خلیجی ممالک نے اس معاملے میں ان سے جو ضروری ہے اس پر عمل کیا ہے لیکن دوسروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہوں گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)