سعودی میڈیا کی یادگار ام القریٰ میگزین اپنی صد سالہ تقریب منا رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3563386/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%B1%DB%8C%D9%B0-%D9%85%DB%8C%DA%AF%D8%B2%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DB%81-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%85%D9%86%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
سعودی میڈیا کی یادگار ام القریٰ میگزین اپنی صد سالہ تقریب منا رہی ہے
1924 میں "ام القری" کے پہلے شمارہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
آج مکہ مکرمہ میں ام القریٰ میگزین خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور مشیر شہزادہ خالد الفیصل کی موجودگی میں سب سے قدیم سعودی اخبار کے طور پر اپنی اشاعت کی صد سالہ تقریب منا رہی ہے اور اس تقریب میں خادم حرمین شریفین، مکہ المکرمہ ریجن کے گورنر، وزراء اور اہل فکر وادب کے ایک گروپ نے شرکت کی ہے۔
اس میگزین کی بنیاد شاہ عبد العزیز بن عبد الرحمٰن کے حکم سے 1924 میں رکھی گئی تھی اور اسے سعودی تاریخ کی یاد میں کندہ میڈیا کے حوالے سے سب سے اہم اور قدیم سعودی اخبارات میں شمار کیا جاتا ہے اور سعودی قیادت کی حمایت اور انچارج وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی کی پیروی سے یہ میگزین جدید تکنیکی تبدیلیوں کے مطابق اپنے چہرہ کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور میڈیا کے میدان میں ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہنے پر توجہ مرکوز کرنے میں بھی کامیاب رہا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔