سعودی میڈیا کی یادگار ام القریٰ میگزین اپنی صد سالہ تقریب منا رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3563386/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%B1%DB%8C%D9%B0-%D9%85%DB%8C%DA%AF%D8%B2%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DB%81-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%85%D9%86%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
سعودی میڈیا کی یادگار ام القریٰ میگزین اپنی صد سالہ تقریب منا رہی ہے
1924 میں "ام القری" کے پہلے شمارہ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
آج مکہ مکرمہ میں ام القریٰ میگزین خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور مشیر شہزادہ خالد الفیصل کی موجودگی میں سب سے قدیم سعودی اخبار کے طور پر اپنی اشاعت کی صد سالہ تقریب منا رہی ہے اور اس تقریب میں خادم حرمین شریفین، مکہ المکرمہ ریجن کے گورنر، وزراء اور اہل فکر وادب کے ایک گروپ نے شرکت کی ہے۔
اس میگزین کی بنیاد شاہ عبد العزیز بن عبد الرحمٰن کے حکم سے 1924 میں رکھی گئی تھی اور اسے سعودی تاریخ کی یاد میں کندہ میڈیا کے حوالے سے سب سے اہم اور قدیم سعودی اخبارات میں شمار کیا جاتا ہے اور سعودی قیادت کی حمایت اور انچارج وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی کی پیروی سے یہ میگزین جدید تکنیکی تبدیلیوں کے مطابق اپنے چہرہ کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہی ہے اور میڈیا کے میدان میں ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہنے پر توجہ مرکوز کرنے میں بھی کامیاب رہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]