بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
TT

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
ایک طرف خلیجی ممالک کے زیر اہتمام، یمن کے مختلف اجزا، جماعتوں اور شخصیات کی شرکت اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی موجودگی میں یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز یمن کے سیکریٹریٹ کے ہیڈ کوارٹر میں کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے آج (بدھ) صبح 6 بجے سے یمن کے اندر فوجی آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف کی طرف سے یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ساتھ فوجی کارروائیوں کو روکنے اور اس کے لیے مناسب حالات پیدا کرنے کے مقصد سے مذاکرات کی کامیابی اور رمضان المبارک کے دوران امن کے لیے مثبت ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے ملی دعوت کے جواب میں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 30  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15828]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]