بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
TT

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز

بین الاقوامی موجودگی کے ساتھ ریاض میں یمنی مذاکرات کا ہوا آغاز
ایک طرف خلیجی ممالک کے زیر اہتمام، یمن کے مختلف اجزا، جماعتوں اور شخصیات کی شرکت اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی موجودگی میں یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز یمن کے سیکریٹریٹ کے ہیڈ کوارٹر میں کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے آج (بدھ) صبح 6 بجے سے یمن کے اندر فوجی آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف کی طرف سے یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ساتھ فوجی کارروائیوں کو روکنے اور اس کے لیے مناسب حالات پیدا کرنے کے مقصد سے مذاکرات کی کامیابی اور رمضان المبارک کے دوران امن کے لیے مثبت ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے ملی دعوت کے جواب میں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 30  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15828]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]