ماسکو: مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں اور نہ ختم ہونے والی جنگ ابھی برقرارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3565216/%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%D8%B1%D9%81%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%DB%81-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A7%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1
ماسکو: مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں اور نہ ختم ہونے والی جنگ ابھی برقرار
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
ماسکو: مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں اور نہ ختم ہونے والی جنگ ابھی برقرار
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو کل تونسی (چین کے جنوب مشرق) میں یوکرین اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے (اے ایف پی)
کل ماسکو نے استنبول میں مذاکرات کے نئے دور کے ابتدائی نتائج کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ روسی افواج آخر تک اور کسی بھی قیمت پر جنگ لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں اور صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک سٹالن گراڈ کے لیے نئی لڑائیاں نہیں لڑ رہا ہے اور پیسکوف نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یوکرین کی طرف سے کچھ مثبت اشارے سامنے آنے کے باوجود ماسکو اور کیو کے وفود کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیش رفت یا مسئلہ کا حل آیا ہے۔
اسی درمیان روسی وزارت دفاع نے زابوروجیا شہر کی طرف شہریوں کو لے جانے کے لئے ایک انسانی گزرگاہ کھولنے کے مقصد سے ماریوپول شہر میں آج جمعرات کے دن جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔