امریکہ کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا ہوا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3565306/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF-%D9%82%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
امریکہ کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا ہوا مطالبہ
سینیٹر مارکو روبیو (اے ایف پی) - ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز (ای پی اے) - ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی کانگریس میں ان قانون سازوں کی آوازیں اٹھ رہی ہیں جنہوں نے 2015 کے ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کرنے اور اس طرح ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے بارے میں امریکی انتظامیہ کے جنون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد کی فہرست میں رکھنے پر زور دیا ہے۔
ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ میں نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے تمام تر رعایتیں دینے پر آمادگی دیکھی ہے اور یہ بھی کہا کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ہٹانا، اگر ایسا کیا گیا تو یہ ایک بے ہودہ، مذموم اور فریب پر مبنی قدم ہوگا اور انہوں نے پاسداران انقلاب کا تعلق حوثی ملیشیاؤں سے ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ حوثیوں نے دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیوں میں حصہ لیا ہے اور انتظامیہ نے اس وقت ایک سنگین غلطی کی جب اس نے حوثیوں کی بات سنی اور انہیں دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)