امریکہ کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا ہوا مطالبہ

سینیٹر مارکو روبیو (اے ایف پی) - ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز (ای پی اے) - ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سینیٹر مارکو روبیو (اے ایف پی) - ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز (ای پی اے) - ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

امریکہ کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا ہوا مطالبہ

سینیٹر مارکو روبیو (اے ایف پی) - ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز (ای پی اے) - ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سینیٹر مارکو روبیو (اے ایف پی) - ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز (ای پی اے) - ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی کانگریس میں ان قانون سازوں کی آوازیں اٹھ رہی ہیں جنہوں نے 2015 کے ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کرنے اور اس طرح ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے بارے میں امریکی انتظامیہ کے جنون کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد کی فہرست میں رکھنے پر زور دیا ہے۔

ریپبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ میں نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے تمام تر رعایتیں دینے پر آمادگی دیکھی ہے اور یہ بھی کہا کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ہٹانا، اگر ایسا کیا گیا تو یہ ایک بے ہودہ، مذموم اور فریب پر مبنی قدم ہوگا اور انہوں نے پاسداران انقلاب کا تعلق حوثی ملیشیاؤں سے ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ حوثیوں نے دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیوں میں حصہ لیا ہے اور انتظامیہ نے اس وقت ایک سنگین غلطی کی جب اس نے حوثیوں کی بات سنی اور انہیں دہشت گردوں کی فہرست سے نکالا۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]