تیونس کے صدر نے پارلیمنٹ کو کیا تحلیل

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تیونس کے صدر نے پارلیمنٹ کو کیا تحلیل

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنے کام کو معطل کرنے اور جولائی 2021 میں مکمل ایگزیکٹو اور قانون سازی کا اختیار سنبھالنے کے آٹھ ماہ بعد ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اس وقت ہوا جب انہوں نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی جس کے چند گھنٹے بعد اراکین نے کونسل کے کام کو معطل کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا اور ویڈیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک اجلاس منعقد کیا جس کے دوران انہوں نے سعید کی طرف سے حالیہ مہینوں میں اعلان کردہ غیر معمولی اقدامات کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا اور جب کونسل کا کام معطل کر دیا گیا تو اجلاس کے آغاز سے پہلے پارلیمنٹ کے اراکین نے تصدیق کی کہ وہ گزشتہ موسم گرما کے بعد سے پہلے مکمل اجلاس کے انعقاد کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]