تیونس کے صدر نے پارلیمنٹ کو کیا تحلیل

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تیونس کے صدر نے پارلیمنٹ کو کیا تحلیل

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنے کام کو معطل کرنے اور جولائی 2021 میں مکمل ایگزیکٹو اور قانون سازی کا اختیار سنبھالنے کے آٹھ ماہ بعد ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اس وقت ہوا جب انہوں نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی جس کے چند گھنٹے بعد اراکین نے کونسل کے کام کو معطل کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا اور ویڈیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک اجلاس منعقد کیا جس کے دوران انہوں نے سعید کی طرف سے حالیہ مہینوں میں اعلان کردہ غیر معمولی اقدامات کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا اور جب کونسل کا کام معطل کر دیا گیا تو اجلاس کے آغاز سے پہلے پارلیمنٹ کے اراکین نے تصدیق کی کہ وہ گزشتہ موسم گرما کے بعد سے پہلے مکمل اجلاس کے انعقاد کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]