ریاض مذاکرات میں یمن کے لیے ایک نیا صفحہ کھلے گا

امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ریاض مذاکرات میں یمن کے لیے ایک نیا صفحہ کھلے گا

امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خلیجی ممالک کے زیر اہتمام ریاض میں یمنیوں کے درمیان سات سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے اور ایک نیا صفحہ کھولنے کے لیے یمنی فریقوں کے درمیان مزاکرات کا آغاز کیا گیا ہے جس سے ملک کے امن وامان اور اس کی ترقی کی بحالی کا موقعہ ملے گا۔

ملاقاتیں تین مرحلوں میں ہوں گے؛ پہلا کل سے شروع ہوگا جس میں موجودہ صورتحال اور اس کی تفصیلات سے متعلق گفتگو کی جائے گی، دوسرے اجلاس میں چیلنجز کا جائزہ لیا جائ گا جبکہ آخری اجلاس میں حل پیش کیا جائے گا اور تینوں مراحل کے دوران بیک وقت سیشنز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]