ریاض مذاکرات میں یمن کے لیے ایک نیا صفحہ کھلے گا

امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ریاض مذاکرات میں یمن کے لیے ایک نیا صفحہ کھلے گا

امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی ایلچی کو کل ریاض میں یمنی مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز خلیجی ممالک کے زیر اہتمام ریاض میں یمنیوں کے درمیان سات سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے اور ایک نیا صفحہ کھولنے کے لیے یمنی فریقوں کے درمیان مزاکرات کا آغاز کیا گیا ہے جس سے ملک کے امن وامان اور اس کی ترقی کی بحالی کا موقعہ ملے گا۔

ملاقاتیں تین مرحلوں میں ہوں گے؛ پہلا کل سے شروع ہوگا جس میں موجودہ صورتحال اور اس کی تفصیلات سے متعلق گفتگو کی جائے گی، دوسرے اجلاس میں چیلنجز کا جائزہ لیا جائ گا جبکہ آخری اجلاس میں حل پیش کیا جائے گا اور تینوں مراحل کے دوران بیک وقت سیشنز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 28 شعبان المعظم  1443 ہجری  - 31  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15829]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]