یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3568821/%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88-%D9%85%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D9%84-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DB%81%DB%92
یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہے
گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جمعے کی شام اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فریقین نے دو ماہ کی جنگ بندی اور یمن میں فوجی کارروائیوں کے جامع خاتمے پر اتفاق کیا ہے اور اسی کے ساتھ صنعا کے ہوائی اڈے کو پہلے سے طے شدہ علاقائی مقامات کے لیے کھولنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اور حدیدہ کی بندرگاہ پر ایندھن لے جانے والے بحری جہازوں کے داخلہ کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ کا مقصد اسے ایک مستقل جنگ بندی بنانا ہے اور ایلچی کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جنگ بندی آج سے نافذ العمل ہوگا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ فریقین کی رضامندی سے اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)