یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3568821/%DB%8C%D9%85%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%88-%D9%85%D8%A7%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D9%84-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF-%DB%81%DB%92
یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہے
گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جمعے کی شام اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فریقین نے دو ماہ کی جنگ بندی اور یمن میں فوجی کارروائیوں کے جامع خاتمے پر اتفاق کیا ہے اور اسی کے ساتھ صنعا کے ہوائی اڈے کو پہلے سے طے شدہ علاقائی مقامات کے لیے کھولنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اور حدیدہ کی بندرگاہ پر ایندھن لے جانے والے بحری جہازوں کے داخلہ کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ کا مقصد اسے ایک مستقل جنگ بندی بنانا ہے اور ایلچی کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جنگ بندی آج سے نافذ العمل ہوگا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ فریقین کی رضامندی سے اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔