یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہے

گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اقوام متحدہ کو مستقل بندی کی امید ہے

گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ بدھ کو ریاض میں یمنی فریقوں کے مذاکرات کی افتتاحی تقریب کے بعد ضمنی گفتگو کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جمعے کی شام اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فریقین نے دو ماہ کی جنگ بندی اور یمن میں فوجی کارروائیوں کے جامع خاتمے پر اتفاق کیا ہے اور اسی کے ساتھ صنعا کے ہوائی اڈے کو پہلے سے طے شدہ علاقائی مقامات کے لیے کھولنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اور حدیدہ کی بندرگاہ پر ایندھن لے جانے والے بحری جہازوں کے داخلہ کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈبرگ کا مقصد اسے ایک مستقل جنگ بندی بنانا ہے اور ایلچی کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جنگ بندی آج سے نافذ العمل ہوگا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ فریقین کی رضامندی سے اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15830]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]