روس پر ہونے والا یوکرائنی حملہ امن مذاکرات کے لیے خطرہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3568836/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%A7-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81-%D8%A7%D9%85%D9%86-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%DB%81%DB%92
روس پر ہونے والا یوکرائنی حملہ امن مذاکرات کے لیے خطرہ ہے
یوکرین کے ہیلی کاپٹروں کی طرف سے بمباری کے بعد بیلگورڈ کے علاقے میں تیل کے ٹینکوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے روسی ایمرجنسی وزارت آپریشنز میں میڈیا کے ذریعے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
روس پر ہونے والا یوکرائنی حملہ امن مذاکرات کے لیے خطرہ ہے
یوکرین کے ہیلی کاپٹروں کی طرف سے بمباری کے بعد بیلگورڈ کے علاقے میں تیل کے ٹینکوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے روسی ایمرجنسی وزارت آپریشنز میں میڈیا کے ذریعے نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
کل روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے اس کی سرزمین کے اندر حملہ کیا ہے جو 24 فروری کو جنگ کے آغاز کے بعد سے ایک بے مثال پیش رفت ہے۔
روس کے بیلگورڈ علاقے کے گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے بتایا ہے کہ یوکرین کی سرحد سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور شہر میں ایندھن ذخیرہ کرنے والی ایک تنصیب پر دو یوکرائنی ہیلی کاپٹروں نے حملہ کیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ آگ لگنے سے دو افراد زخمی ہوئے ہیں اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ حملے کے نتیجے میں صوبے میں ایندھن کی تقسیم میں کوئی بحران پیدا نہیں ہوا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]