قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قطر 2022 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے ڈرا نے عرب ٹیموں کو ایک مشکل کام کے سامنے ڈال دیا ہے۔

سعودی ٹیم گروپ سی میں ارجنٹائن کے ساتھ آئی ہے جس نے 1978 اور 1986 میں ورلڈ کپ جیتا تھا اور اس کی قیادت اس وقت اس کے تاریخی اسٹار لیونل میسی کر رہے ہیں اور اس گروپ میں پولینڈ بھی ہے جس میں جرمن لیگ کے دوران 500 سے زیادہ سکور رکھنے والے یورپ کے سب سے نمایاں اسٹرائیکر رابرٹ لیوینڈوسکی شامل ہیں اور ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں تجربہ کار میکسیک کے منتخب بھی ہیں اور جہاں تک قطر کا تعلق ہے وہ ایکواڈور اور سینیگال کے ساتھ ہے جس نے افریقی کپ آف نیشنز کا ٹائٹل جیتا ہے اور ابھی ڈچ ٹیم کا سامنا کرنا ہے  جو اس سے قبل تین بار ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ چکی تھی۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15830]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]