قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قطر 2022 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے ڈرا نے عرب ٹیموں کو ایک مشکل کام کے سامنے ڈال دیا ہے۔

سعودی ٹیم گروپ سی میں ارجنٹائن کے ساتھ آئی ہے جس نے 1978 اور 1986 میں ورلڈ کپ جیتا تھا اور اس کی قیادت اس وقت اس کے تاریخی اسٹار لیونل میسی کر رہے ہیں اور اس گروپ میں پولینڈ بھی ہے جس میں جرمن لیگ کے دوران 500 سے زیادہ سکور رکھنے والے یورپ کے سب سے نمایاں اسٹرائیکر رابرٹ لیوینڈوسکی شامل ہیں اور ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں تجربہ کار میکسیک کے منتخب بھی ہیں اور جہاں تک قطر کا تعلق ہے وہ ایکواڈور اور سینیگال کے ساتھ ہے جس نے افریقی کپ آف نیشنز کا ٹائٹل جیتا ہے اور ابھی ڈچ ٹیم کا سامنا کرنا ہے  جو اس سے قبل تین بار ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ چکی تھی۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15830]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]