قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

قطر ورلڈ کپ ڈرا: عربوں کے لیے ایک مشکل کام

ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے کوچوں کو گروپ فوٹو میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
قطر 2022 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے ڈرا نے عرب ٹیموں کو ایک مشکل کام کے سامنے ڈال دیا ہے۔

سعودی ٹیم گروپ سی میں ارجنٹائن کے ساتھ آئی ہے جس نے 1978 اور 1986 میں ورلڈ کپ جیتا تھا اور اس کی قیادت اس وقت اس کے تاریخی اسٹار لیونل میسی کر رہے ہیں اور اس گروپ میں پولینڈ بھی ہے جس میں جرمن لیگ کے دوران 500 سے زیادہ سکور رکھنے والے یورپ کے سب سے نمایاں اسٹرائیکر رابرٹ لیوینڈوسکی شامل ہیں اور ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں تجربہ کار میکسیک کے منتخب بھی ہیں اور جہاں تک قطر کا تعلق ہے وہ ایکواڈور اور سینیگال کے ساتھ ہے جس نے افریقی کپ آف نیشنز کا ٹائٹل جیتا ہے اور ابھی ڈچ ٹیم کا سامنا کرنا ہے  جو اس سے قبل تین بار ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچ چکی تھی۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 02  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15830]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]