غنوشی کو ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کا سامنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3568876/%D8%BA%D9%86%D9%88%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
غنوشی کو ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزامات کا سامنا ہے
راشد غنوشی کو بدھ کے دن پارلیمانی اجلاس کے انعقاد کے بارے میں پوچھ گچھ کے لیے سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس جس سیاسی بحران کا کئی مہینوں سے مشاہدہ کر رہا ہے گزشتہ روز اس وقت مزید پیچیدہ ہو گیا جب عدلیہ نے تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے سپیکر راشد غنوشی کو ایک فرضی پارلیمانی اجلاس کے پس منظر میں ان کی تحقیقات کے لیے بلایا ہے جبکہ صدر جمہوریہ قیس سعید کے ذریعہ 25 جولائی (جولائی) کو ایک فیصلے کے ذریعے پارلیمان کے کام کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
نہضہ تحریک کے ترجمان عماد خمیری نے فرانس پریس ایجنسی کو بتایا ہے کہ بدھ کے دن اون لائن ہونے والے پارلیمنٹ کے کام منعقد کئے جانے کے پس منظر میں راشد غنوشی کو تحقیقات کے لئے بلایا گیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی کہ تحقیقات کا تعلق ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزام سے ہے اور یہ ایک پرخطر اقدام ہے اور غنوشی تحلیل شدہ پارلیمنٹ کی صدارت کے ساتھ نہضہ تحریک کے سربراہ بھی ہیں اور غنوشی نے ورچوئل سیشن میں حصہ نہیں لیا ہے لیکن خمیری کے مطابق 120 اراکین کو تحقیقات کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)