رمضان نے شامیوں کو کیا متحد اور یوکرائن کی جنگ نے کے مصائب میں کیا اضافہ

18 مارچ کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک سبزی کی دکان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
18 مارچ کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک سبزی کی دکان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

رمضان نے شامیوں کو کیا متحد اور یوکرائن کی جنگ نے کے مصائب میں کیا اضافہ

18 مارچ کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک سبزی کی دکان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
18 مارچ کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک سبزی کی دکان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اس سال رمضان کے مقدس مہینے کی آمد کے ساتھ ہی شامیوں کے مصائب تین اثر ورسوخ کے علاقوں میں متحد ہو گئے ہیں اور یوکرین میں روسی جنگ کے بعد خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اس میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

الشرق الاوسط نے دمشق، درعا، ادلب اور قامشلی میں حالات زندگی کی نگرانی کیا ہے اور بتایا ہے کہ شام کے دارالحکومت میں خوراک اور بنیادی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے اور سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں تو حد سے زیادہ بڑھ چکی ہیں۔

پچھلے مہینے کے وسط سے ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافے کی وجہ سے تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور مارچ کے آغاز سے شام پر گزرنے والی موسمی صورتحال کے باعث سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 02 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 03  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15831]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]