کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
TT

کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
کورونا وائرس کی وجہ سے چین کا سب سے بڑا شہر بندش ہونے کو ہے کیونکہ شنگھائی شہر کے تقریباً 25 ملین افراد کو پھر سے کورنٹائن کر دیا گیا ہے اور یہ تعداد تقریباً وہاں کے تمام باشندوں کے ہیں اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین کو عالمی وباء کے شروع ہونے کے بعد سے بدترین وبائی لہر کا سامنا ہے اور چین کا معاشی دارالحکومت وبائی امراض کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جہاں مارچ کے آغاز سے ہی اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔

شہر نے بدترین وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط کر دیا ہے جبکہ معیشت پر اس کے اثرات کے خوف سے پورے سال کی بندش سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 02 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 03  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15831]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]