کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
TT

کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
کورونا وائرس کی وجہ سے چین کا سب سے بڑا شہر بندش ہونے کو ہے کیونکہ شنگھائی شہر کے تقریباً 25 ملین افراد کو پھر سے کورنٹائن کر دیا گیا ہے اور یہ تعداد تقریباً وہاں کے تمام باشندوں کے ہیں اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین کو عالمی وباء کے شروع ہونے کے بعد سے بدترین وبائی لہر کا سامنا ہے اور چین کا معاشی دارالحکومت وبائی امراض کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جہاں مارچ کے آغاز سے ہی اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔

شہر نے بدترین وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط کر دیا ہے جبکہ معیشت پر اس کے اثرات کے خوف سے پورے سال کی بندش سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 02 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 03  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15831]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]