کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
TT

کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
کورونا وائرس کی وجہ سے چین کا سب سے بڑا شہر بندش ہونے کو ہے کیونکہ شنگھائی شہر کے تقریباً 25 ملین افراد کو پھر سے کورنٹائن کر دیا گیا ہے اور یہ تعداد تقریباً وہاں کے تمام باشندوں کے ہیں اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین کو عالمی وباء کے شروع ہونے کے بعد سے بدترین وبائی لہر کا سامنا ہے اور چین کا معاشی دارالحکومت وبائی امراض کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جہاں مارچ کے آغاز سے ہی اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔

شہر نے بدترین وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط کر دیا ہے جبکہ معیشت پر اس کے اثرات کے خوف سے پورے سال کی بندش سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 02 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 03  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15831]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]