کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
TT

کورونا سے چین کا سب سے بڑا شہر ہوا بند اور 25 ملین افراد ہوئے کورنٹائن

چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں کووڈ-19 کے ایک جانچ مرکز کو دیکھا جا سکتا ہف (رائٹرز)
کورونا وائرس کی وجہ سے چین کا سب سے بڑا شہر بندش ہونے کو ہے کیونکہ شنگھائی شہر کے تقریباً 25 ملین افراد کو پھر سے کورنٹائن کر دیا گیا ہے اور یہ تعداد تقریباً وہاں کے تمام باشندوں کے ہیں اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین کو عالمی وباء کے شروع ہونے کے بعد سے بدترین وبائی لہر کا سامنا ہے اور چین کا معاشی دارالحکومت وبائی امراض کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جہاں مارچ کے آغاز سے ہی اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔

شہر نے بدترین وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط کر دیا ہے جبکہ معیشت پر اس کے اثرات کے خوف سے پورے سال کی بندش سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 02 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 03  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15831]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]