حزب اللہ لبنان کے انتخابات میں آخری جہادی کے طور پر حصہ لے رہی ہے

حزب اللہ کی انتخابی مشنوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
حزب اللہ کی انتخابی مشنوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

حزب اللہ لبنان کے انتخابات میں آخری جہادی کے طور پر حصہ لے رہی ہے

حزب اللہ کی انتخابی مشنوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
حزب اللہ کی انتخابی مشنوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے مقررہ تاریخ کے قریب آتے ہی انتخابی نعروں کی حد کو بڑھا دیا ہے اور وہ اس مقصد کے لیے اپنے پاس دستیاب تمام ذرائع اور طریقے استعمال کر رہے ہیں اور وہ ووٹ ڈالنے کو ایک عقیدت مندانہ موقع اور انتخابات میں حصہ لینے کو جہادی معاملہ کے طور پر سمجھ رہے ہیں اور اس کے علاوہ وہ اس بات کا بھی اظہار کر رہے ہیں کہ یہ ایک جنگ ہے جو ان کے خلاف علاقائی جنگ کے مترادف ہے۔

اس بات کا اظہار پارٹی عہدیداروں نے حالیہ دنوں کی تقریبات اور عوامی اجتماعات میں کیا ہے جیسا کہ پارٹی کی سیاسی کونسل کے سربراہ جناب ابراہیم امین السید نے کہا ہے کہ انتخابات ایک عقیدت کا موقع ہے جیسا کہ آپ مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں،اور رجب، شعبان اور رمضان کے روزے رکھتے ہیں، اسی لئے آپ کو ضرور ووٹ باکس کا رخ کرنا چاہیےکیونکہ ووٹنگ مساجد میں نماز پڑھنے کے مترادف ہے اور امل موومنٹ کے رکن پارلیمنٹ ہانی کوبیسی نے کل کہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینا ایک بنیادی جہادی معاملہ ہے تاکہ تمام سازشیوں کے مقابلے میں لبنان کی حقیقت، مزاحمت اور اتحاد کو محفوظ رکھا جا سکے۔(۔۔۔)

پیر 03 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 04  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15832]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]