خلاف ورزی کے الزامات کے باوجود جنگ بندی کے ثبات کے لیے یمن پرامید ہے

سعودی نائب وزیر دفاع کو یمنی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی نائب وزیر دفاع کو یمنی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

خلاف ورزی کے الزامات کے باوجود جنگ بندی کے ثبات کے لیے یمن پرامید ہے

سعودی نائب وزیر دفاع کو یمنی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی نائب وزیر دفاع کو یمنی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
یمنی فوج کی جانب سے حوثی ملیشیاؤں پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جانے کے باوجود یمنی حکومت اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ثابت قدمی کے بارے میں پر امید ہے جس کے نتیجے میں تعز پر برسوں سے مسلط حوثیوں کا محاصرہ ختم ہو گیا ہے۔

اسی کے ساتھ ریاض میں منعقدہ یمنی فریقوں کے مذاکرات کی راہداریوں میں پیش رفت ہوئی ہے تاکہ ایسے بنیادی حل تک پہنچا جا سکے جس سے جنگ کا خاتمہ اور امن کا قیام ہو سکے اور سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز نے کل ریاض میں یمنی وزیر اعظم ڈاکٹر معین عبد المالک سعید اور وزراء کی کونسل کے ارکان کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کی خواہش ہے کہ یمن میں سلامتی، امن اور استحکام کو قائم کیا جائے۔(۔۔۔)

پیر 03 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 04  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15832]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]