ریاض مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے

گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ریاض مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے

گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمنی وزیر اعظم کو خلیج تعاون کونسل کے ہیڈکوارٹر میں مذاکرات کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک طرف ریاض میں خلیجی سرپرستی میں یمنی فریقوں کے درمیان منعقدہ مذاکرات میں تمام محوروں کے سلسلہ میں قابل ذکر پیش رفت اور اتفاق رائے دیکھنے کو ملا ہے اور دوسرے طرف یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹم لینڈرکنگ نے یمن کے منظر نامے کو فیصلہ کن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے امید اور موقع کا احساس ہو رہا ہے۔

الشرق الاوسط کو ایک بیان میں لینڈرکنگ نے کہا ہے کہ اگر یمنی فریقین آخر میں ملاقات کرتے ہیں تو یمنی بات چیت جنگ بندی سے مستقل جنگ کے خاتمہ کی طرف بڑھ جائے گی اور اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ جنگ بندی کے تازہ ترین اعلان سے یہاں جمع ہونے کو تقویت ملی ہے۔(۔۔۔)

منگل 04 رمضان المبارک  1443 ہجری  - 05  مارچ  2022ء شمارہ نمبر[15833]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]